اکثر انٹرنیٹ پر سرچ کرتے ہوئے آئی ایم ناٹ روبوٹ باکس کیوں سامنے آتے ہیں؟

انٹرنیٹ استعمال کرنے والوں کو اکثر گوگل پر سرچ کرنے کے دوران ایک میسج نظر آتا ہے جو ایک باکس کے اندر ہوتا ہے، جس کا مقصد یہ ہوتا ہے کہ آپ خود کو روبوٹ کی بجائے انسان ثابت کریں۔
یعنی ایک باکس میں آئی ایم ناٹ روبوٹ کو کلک کرنا ہوتا ہے۔
ویسے تو ماؤس سے ایک کلک کرکے اس سے باہر نکلنا بہت آسان ہے مگر اس کے پیچھے جو میکنزم چھپا ہے وہ بہت دلچسپ اور چونکا دینے والا ہے۔
درحقیقت آپ تصور بھی نہیں کرسکتے کہ یہ ایک کلک کتنا پیچیدہ ہوتا ہے۔
گوگل نے اس مقصد کے لیے ایک پوری ورچوئل مشین تیار کی جو کمپیوٹر کے اندر ایک اور کمپیوٹر کو متحرک کرتی ہے تاکہ یہ چیک باکس کام کرسکے۔
یہ ورچوئل مشین گوگل کی اپنی انکرپٹڈ زبان استعمال کرتی ہے۔
مگر یہ کوئی ایسی سادہ انکرپشن ٹیکنالوجی نہیں جس کو اکثر ویب سائٹس کی جانب سے پاس ورڈز کے تحفظ کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔
گوگل کی ایجاد کردہ زبان ایک ایسی کی (key) سے ڈی کوڈ ہوتی ہے جو زبان کو پڑھنے کے عمل کو تبدیل کرتی ہے اور یہ زبان بھی پڑھنے کے دوران مسلسل تبدیل ہوتی ہے۔
گوگل کی جانب سے اس کی (key) کو وزٹنگ ویب ایڈریس کے ساتھ منسلک کیا جاتا ہے تاکہ آپ ایک ویب سائٹ کے reCAPTCHA کو دوسری ویب سائٹ کے لیے استعمال نہ کرسکیں۔
اسکے ساتھ ساتھ اس میں آپ کے براؤزر کے 'فنگرپرنٹس' بھی ہوتے ہیں جن کی نقل کمپیوٹر بوٹس نہیں کرسکتے۔
ایسا سب اس لیے کیا گیا ہے تاکہ آپ کے لیے بھی یہ سمجھنا مشکل ہو کہ آخر گوگل کی جانب سے اس حوالے کیا کچھ کیا جارہا ہے۔
حقیقت تو یہ ہے کہ یہ چیک باکس بہت زیادہ ڈیٹا کو ریکارڈ اور ان کا تجزیہ کرتے ہیں۔
آپ کے کمپیوٹر کا ٹائم زون اور ٹائم، آئی پی ایڈریس اور لوکیشن، اسکرین سائز اور ریزولوشن، استعمال کیے جانے والا براؤزر، استعمال ہونے والے پلگ ان، کسی پیج کے ڈسپلے ہونے کا دورانیہ، کتنی بار کی بورڈ کیز کو دبایا گیا یا ماؤس کو کلک کیا گیا، جیسے ڈیٹا کا تجزیہ کیا جاتا ہے۔
یہ چیک باکس آپ کے براؤزر کو ایک نادیدہ تصویر بنانے کی ہدایت بھی کرتے ہیں اور یہ تصویر تصدیق کے لیے گوگل کو بھیجی جاتی ہے۔
اس کے ساتھ ساتھ چیک باکس میں کمپیوٹر کو استعمال کرنے والے فرد کا تمام تر ڈیٹا بھی ہوتا ہے۔
انٹرنیٹ پر لگ بھگ ہر فرد ہی گوگل کی کسی نہ کسی سروس جیسے سرچ، میل، اشتہارات، میپس اور دیگر کو استعمال کرتا ہے اور جب آپ چیک باکس پر کلک کرتے ہیں تو گوگل آپ کے ڈیٹا کو ٹریک کرتا ہے۔
گوگل کی جانب سے براؤزر ہسٹری کا تجزیہ بھی کیا جاتا ہے تاکہ آپ کے انسان ہونے کی تصدیق ہوسکے۔
یہ سب گوگل کے سسٹم کے لیے بہت آسان ہے کیونکہ وہ مسلسل اربوں حقیقی افراد کے رویوں کا مشاہدہ کرتا ہے۔
یہ سسٹم کس طرح تمام تفصیلات کو چیک کرتا ہے، اس عمل کے بارے میں جاننا تو ممکن نہیں، مگر اس کے لیے پرائیویٹ سرورز میں ایسی مشین لرننگ یا آرٹی فیشل ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جاتا ہے جس کی نقل کرنا ناممکن ہوتا ہے۔
تو آخر کسی کمپیوٹر بوٹ کے لیے اس چیک باکس کو شکست دینا بہت مشکل کیوں ہوتا ہے؟ اوپر درج انسانوں کے عجیب رویوں سے آپ اس کا اندازہ لگا سکتے ہیں۔
کمپیوٹر بوٹ کسی گوگل سروس پر سائن اپ ہوسکتا ہے اور کسی کمپیوٹر کو استعمال بھی کرسکتا ہے مگر جس طرح انسان کی بورڈز کے بٹنوں کو دباتے ہیں یا ماؤس کو کلک کرتے ہیں وہ کمپیوٹرز کے لیے سمجھنا یا اسے سیکھنا لگ بھگ ناممکن ہے۔
یعنی کمپیوٹر بوٹ چیک باکس پر کلک کرسکتے ہیں مگر وہ کسی حقیقی صارف کی طرح فوری طور پر یہ کلک نہیں کرپاتے کیونکہ انہیں اسے سمجھنے کے لیے وقت درکار ہوتا ہے۔

Views= (649)

Join on Whatsapp 1 2

تازہ ترین