متعدد اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ،اربوں روپے ٹیکس عائد

وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے فنانس سپلیمنٹری بل 2023 قومی اسمبلی اور سینیٹ میں پیش کر دیا ہے جس کے تحت مختلف اشیاء پر جی ایس ٹی کی شرح 17 سے بڑھا کر 18 فیصد کر دی گئی ہے۔
اس سے قبل وفاقی حکومت نے منی بجٹ سے پہلے جنرل سیلز ٹیکس میں اضافے کا نوٹیفیکیشن جاری کیا تھا۔ وزارت خزانہ کی جانب سے جاری کیے گئے نوٹیفیکیشن کے مطابق جنرل سیلز ٹیکس 17 فیصد سے بڑھا کر 18 فیصد مقرر کیا گیا تھا۔
فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے اس سے قبل سگریٹس پر ٹیکس کی شرح میں اضافہ کا اعلان کیا تھا، تاہم بعد ازاں تمام اشیا پر جی ایس ٹی کی شرح 17 سے بڑھا کر 18 فیصد مقرر کر دی گئی ہے۔
نوٹیفیکیشن کے مطابق پیکنگ والی تمام اشیا پر سیلز ٹیکس میں اضافہ کیا گیا جو کہ فوری طور پر لاگو ہو گا۔
کون کون سی اشیا مہنگی ہوں گی؟
ایف بی آر کے مطابق سگریٹ پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی شرح میں 150 سو فیصد تک اضافہ کردیا ہے۔ ٹیئر ون میں شامل سگریٹ پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی 6500 روپے سے بڑھا کر 16500 روپے فی ہزار سگریٹ کردی گئی ہے۔ ٹیئر ٹو میں شامل سگریٹ پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی 2050 روپے سے بڑھا کر 5050 روپے فی ہزار سگریٹ کر دی ہے۔
اس کے علاوہ جنرل سیلز ٹیکس میں اضافے کے بعد الیکٹرانکس اور دیگر آلات کی قیمتوں میں اضافے کا امکان ہے، جبکہ موبائل فونز، لیپ ٹاپس، ایل ای ڈیز وغیرہ پر بھی سیلز ٹیکس 18 فیصد لاگو ہو گا۔
سیلز ٹیکس کی شرح میں اضافے کے بعد خوردنی تیل، گھی، بسکٹ، مصالحہ جات، نوڈلز، چاکلیٹ اور دیگر اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں اضافہ ہو گا۔
نئے ٹیکسز میں اضافے سے خواتین کے میک اپ کٹس، شمپو، شیونگ کریم، صابن، ٹوتھ برش اور لوشن وغیرہ کی قیمتوں میں اضافہ ہو گا۔
وفاقی حکومت نے ٹیکس کی شرح میں اضافے کے بعد 60 ارب روپے تک کی آمدنی کا ہدف مقرر کیا ہے۔
وفاقی حکومت نے صدر مملکت عارف علوی کی جانب سے آرڈیننس کے بجائے پارلیمان میں قانون سازی کے ذریعے منی بجٹ پاس کرانے کی تجویز کے بعد قومی اسمبلی کا اجلاس آج طلب کیا تھا۔
قومی اسمبلی اور سینیٹ کے اجلاس میں پیش کیے گئے فنانس سپلیمنٹری بل 2023 میں شادی ہالز اور ہوٹلز پر ایڈوانس ٹیکس عائد کرنے کی تجویز دی گئی۔ کمرشل لانز، مارکی اور کلب پر بھی ایڈوانس ٹیکس عائد کرنے کی بھی تجویز دی گئی۔
اس کے علاوہ موبائل فونز پر بھی ٹیکس میں اضافے کی تجویز شامل ہے۔
فضائی ٹکٹس پر بھی ایڈوانس ٹیکس عائد کیا گیا ہے۔ مشروبات کی رٹیل پرائس پر بھی دس فیصد ٹیکس عائد ہوا۔
سیمنٹ پر 50 پیسے فی کلو ٹیکس میں اضافے کی تجویز دی گئی۔ سیمنٹ پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی ڈیڑھ روپے سے بڑھا کر دو روہے کلو کرنے کی تجویز دی گئی۔
اسحاق ڈار نے قومی اسمبلی اجلاس سے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ’مسلم ن لیگ کے گزشتہ پانچ برسوں میں جی ڈی پی میں 112 ارب ڈالر کا اضافہ ہوا۔ پی ٹی آئی کے چار سالہ دور میں جی ڈی پی میں 36 ارب ڈالر کا اضافہ ہوا۔‘
انہوں نے کہا کہ ’مسلم لیگ ن کے گزشتہ دور میں فی کس آمدن ایک 389 ڈالر فی تھی۔ موجودہ حکومت جب معیشت کو سنبھالا دے رہی تھی تو سیلاب کی آفت نے گھیر لیا۔‘

Views= (1127)

Join on Whatsapp 1 2

تازہ ترین