دو بیویوں کے درمیان شوہر کا منصفانہ بٹوارا

بھارتی ریاست مدھیہ پردیش میں ایک مرد اور اس کی 2 بیویوں کے درمیان دلچسپ معاہدہ ہوا ہے۔
معاہدے کے تحت شوہر ہفتے کے 3 دن ایک بیوی جب کہ اگلے 3 دن دوسری بیوی کے ساتھ گزارے گا جب کہ وہ اتوار کو خواتین میں سے کسی کے ساتھ رہنے کے لیے آزاد ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق بھارت میں مسلمان مردوں کو ایک سے زائد شادیوں کی اجازت ہے لیکن ہندو مت ماننے والے افراد ایک وقت میں 2 خواتین سے شادی جرم ہے۔
ریاست مدھیہ پردیش کی ایک عورت کی شادی ایک سوفٹ ویئر انجنیئر سے 2018 میں ہوئی تھی، ان کا ایک ایک بیٹا بھی ہے۔ شوہر اپنی ملازمت کے سلسلے میں بیوی اور بچے کے ساتھ گڑگاؤں میں رہتا تھا۔
سنہ 2020 میں لاک ڈاؤن لگا تو شوہر نے اپنی بیوی کو گوالیار بھجوادیا۔ جس کے بعد اس کی اپنی ہی کمپنی کی ایک ساتھی ملازمہ کے ساتھ راہ رسم بڑھی، اس نے خود کو کنوارا بتاکر لڑکی سے شادی کرلی، اس لڑکی سے بھی اس کی شادی ہوگئی۔
لاک ڈاؤن کھلنے کے بعد کافی عرصے نہ آنے پر پہلی بیوی کو شک کوا ، وہ گڑگاؤں جاپہنچی ، جہاں اسے پتہ چلا کہ اس کے شوہر نے تو دوسری شادی کرلی ہے۔
پہلی بیوی نے عدالت میں شوہر کے خلاف نان نفقے کے لیے رجوع کرلیا۔ عدالت نے ہریش دیوان نامی ایک وکیل کو مصالحت کے لئےمقرر کیا۔
ہریش دیوان نے شوہر کو سمجھایا کہ اگر ہندو ہونے کی وجہ سے وہ ایک ساتھ 2 شادیاں نہیں کرسکتا، اگر پہلی بیوی نے مقدمہ درج کرادیا تو وہ ناصرف بے روزگار ہوجائے گا بلکہ اسے جیل کی ہوا بھی کھانی پڑجائے گی۔
وکیل نے دونوں عورتوں کو بھی سمجھایا کہ لڑائی جھگڑے کے بجائے مصالحانہ راہ نکالی جائے، جس پر دونوں بیویوں اور شوہر نے معاہدہ کیا۔
معاہدے کے تحت شوہر دونوں بیویں کو گڑگاؤں میں الگ الگ فلیٹ دلائے گا، اپنے خرچے کے علاوہ ساری کمائی دونوں بیوی میں برابر تقسیم کرے گا۔ ہفتے میں 3 دن وہ ایک بیوی کے گھر کھائے اور سوئے گا اور 3 دن دوسری بیوی کے پاس رہے گا۔ اتوار کے دن شوہر اپنی مرضی سے گزارنے میں آزاد ہوگا۔

Views= (1057)

Join on Whatsapp 1 2

تازہ ترین