موسم گرما میں بار بارنہانا صحیح ہے یا غلط؟

گرمی بڑھنے پر بہت سے افراد بار بار نہانا شروع کر دیتے ہیں ، جس سے انہیں وقتی راحت تو مل جاتی ہے، لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ یہ عادت صحت کے لیے اچھی ہے بھی یا نہیں؟ اگر نہیں تو کیوں اس سوال کا جواب جانتے ہیں۔
موسم گرما میں بار بار نہانا جسم کے کیے نقصان دہ ہو سکتا ہے۔ اگر آپ بہت گرمی محسوس کرتے ہیں تو،صبح اور شام دو مرتبہ غسل کیا جا سکتا ہے۔ اس سے جسم کو نقصان پہنچنے کا اندیشہ نہیں ہوتا۔
خشک اور بے جان جلد
چلچلاتی گرمی سے نجات چاہتے ہیں تو اے سی کی ٹھنڈک کو ان طریقوں سے بڑھائیں
بار بار غسل کرنے سے جلد کے اندر موجود قدرتی نمی کم ہوجاتی ہے اور جلد بے رونق اور خشک نظر آنے گتی ہے، جو جلد کے کئی مسائل پیش خیمہ بن سکتی ہے، جیسےخارش اور جلن وغیرہ۔
قوت مدافعت
دن میں کئی بار نہانے سے قوت مدافعت متاثر ہوتی ہے۔
اس کی وجہ سےکئی موسمی بیماریوں اور انفیکشن کی شکایت ہو سکتی ہے، اگر آپ کا مدافعاتی نظام ہہلے ہی کمزور ہے تو ایسی صورت میں بابابر غسل سے احتراز کرنا چاہیے۔
جلد کے انفیکشن کا خطرہ
بار بار غسل کرنے سے جلد کے انفیکشن کاخطرہ بڑھ سکتاہے۔ دراصل نہانے سے بعض اوقات جلد کی بیکٹریا سے لڑنےکی صلاحیت کم ہو جاتی ہے۔ اس وجہ سے انفیکشن کا خطرہ بھی بڑھ جاتا ہے۔
بالوں کو نقصان پہنچتا ہے
بہت سے لوگ غسل کے ساتھ ساتھ بال کو بھی بار بار دھوتے ہیں۔یہ عادت بالوں کے لیے نقصان دہ بھی ہو سکتی ہے۔ بار بار شیمپو کا استعمال بالوں کے قدرتی تیل کو کم کردیتا ہے، جس سے بال جھڑنے لگتے ہیں۔
رات کو غسل کرنا چا ہیئے یا نہیں
موسم گرما میں رات کو دیر سے نہانے سے فائدہ کی بجائے نقصان کا سبب بن سکتا ہے۔
اس لیے شام کے وقت نارمل پانی سےغسل کریں۔ بہت زیادہ ٹھنڈے پانی سے نہانا ضروری نہیں ہے۔

Views= (556)

Join on Whatsapp 1 2

تازہ ترین