اپوزیشن تحریک کا بلوچستان میں پہلا جلسہ ؛ کتنے لوگ شریک ہوئے؟

9 مئی کو کون سا آسمان گرا؟

پی ٹی آئی کی زیر قیادت اپوزیشن اتحاد نے حکومت کے خلاف تحریک تحفظ آئین کے تحت ہفتہ کو اپنا پہلا جلسہ بلوچستان کے شہر پشین میں منعقد کیا۔
جلسے کی جو ابتدائی تصاویر سامنے آئیں انہیں دیکھ کر شرکا کی تعداد زیادہ معلوم نہیں ہوتی۔
تاہم موقع پر موجود لوگوں کے مطابق جلسے میں 5 سے 7 ہزار افراد نے شرکت کی۔
بلوچستان کی کم آبادی کے لیے لحاظ سے یہ تعداد بہت کم نہیں۔ اس کے علاوہ پی ٹی آئی کے رہنما شیر افضل مروت نے دعویٰ کیا کہ صوبائی انتظامیہ نے پشین آنے والے راستوں پر جگہ جگہ ناکے لگائے اور سیاسی کارکنوں کو جلسے میں شرکت سے روکا۔
بلوچستان کا خراب موسم بھی جلسے پر اثرانداز ہوا جس کا ذکر اختر مینگل نے اپنی تقریر میں کیا۔
اسٹیڈیم کے اندر بنی عمارتوں کی چھت پر بھی لوگ موجود تھے۔
تاہم جلسے کے انتظامات سے ظاہر ہوتا ہے منتظمین کو اس سے زیادہ تعداد میں کارکنوں کی شرکت کی توقع تھی۔ پنڈال کا کچھ حصہ خالی دکھائی دیا۔ تاہم منتظمین کے مطابق اس کا ایک سبب یہ بھی تھا کہ بہت سے لوگ فٹ بال اسٹیڈیم میں موجود پنڈال میں موجود رہنے کے بجائے اردگرد اسٹینڈ اور چھتوں پر چڑھ گئے۔
پی ٹی آئی کی قیادت میں اپوزیشن اتحاد نے پنجاب کے تین شہروں اور کراچی میں بھی جلسوں کا اعلان کر رکھا ہے۔
اتحاد میں پاکستان تحریک انصاف، پشتونخوا ملی عوامی پارٹی، سنی اتحاد کونسل، جماعت اسلامی، بلوچستان نیشنل پارٹی اور مجلس وحدت المسلمین شامل ہیں۔
جلسے سے خطاب میں محمود خان اچکزئی نے کہا کہ عمران خان پارلیمنٹ میں اکثریتی جماعت کے رہنما ہیں، ان کے خلاف تمام مقدمات واپس لیے جائیں۔
محمود خان اچکزئی نے نو مئی کے حوالے سے کہا کہ ’نو مئی کو کون سا آسمان گرا، آپ نے جس پر مظالم کے پہاڑ تھوڑے آج وہ ملک کی سب سے مضبوط پارٹی کا لیڈر ہے۔‘
قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب خان نے کہا کہ ’ہم جہاد کے لیے نکلے ہیں، تحریک کے ذریعے اپنا حق لے کر رہیں گے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ فارم 47 والے بیساکھیوں پر کھڑے ہیں عوام کا سمندر آپ کو بہا کر لے جائے گا۔
سردار اختر مینگل نے بلوچستان حکومت پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’بلوچستان میں فارم 47 کی حکومت ہے اسٹیبلشمنٹ کی حکومت ہے، غیرقانونی الیکشن کمیشن کی حکومت ہے۔‘
’ملک میں عوام کا مینڈیٹ چوری کرنے والوں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں ہوئی۔ الیکشن میں ایسے لوگوں کو کامیاب کرایا گیا جنہیں اہل محلہ نہیں پہچانتے۔‘
جلسے میں قراردادیں بھی منظور کی گئیں جن میں کہا گیا کہ ملک بھر میں فارم 45 کے تحت انتخاب نتائج مرتب کرکے اعلان کیا جائے۔ پاکستان کے تمام ادارے اپنی اپنی حدود میں رہ کر کام کریں۔ ملک کے تمام ادارے عوام کے منتخب کردہ پارلیمنٹ کے تابع ہوں۔ پارلیمنٹ کو خودمختار اور اداروں کی مداخلت سے پاک کیا جائے۔

Views= (237)

Join on Whatsapp 1 2

تازہ ترین